گرین ٹی (سبز چائے) کے ایسے نقصانات جو شاید کم لوگ ہی جانتے ہیں؟

Green Tea Side Effects in Urdu

ہم سب ہی گرین ٹی کی افادیت کو مانتے ہیں اور تقریباً ہر کوئی گرین ٹی پینا پسند کرتا ہے چاہے شوقیہ طور پر یا پھر موٹاپا یا پیٹ کی چربی کم کرنے کیلئے۔ لیکن کبھی آپ نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس کے صحت پر منفی اثرات بھی ہوسکتے ہیں؟

گرین ٹی کے صحت پر کیا کیا سائیڈ ایفیکٹس ہیں ملاحظہ کریں۔

سب سے پہلے گرین ٹی کی افادیت کا ایک مختصر جائزہ

دنیا میں شاید ہی اس سے صحت مند کوئی مشروب ہو، کیونکہ سبھی کا ماننا ہے کہ گرین ٹی دماغ کے کام کو بہتر بنانے اور عمر سے متعلقہ یادداشت کے مسائل کو روکنے کیلئے بہترین ہے۔ یہ کینسر کی روک تھام میں بھی مدد دیتی ہے اور زیادہ سے زیادہ وزن کم کرنے میں یہ چائے ایک فعال اجزاء میں شمار کی جاتی ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹ، اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو یہ اس چائے کیلئے بہترین لفظ ہے۔ اس کے اضافی فوائد میں شامل دانتوں کی بہترین صحت اور بہترین مدافعتی نظام ہیں۔ یہ ذیابیطس کے علاج میں بھی مدد دیتی ہے۔

درحقیقت، آپ میرے نقطہ نظر کو سمجھ رہے ہیں، یا نہیں سمجھ رہے؟ گرین ٹی کے بے شمار فوائد ہیں۔

لیکن ایک اور نقطہ نظر ہے جسے آپ بھول گئے ہیں اور شاید میں بھی، وہ ہیں اس کے سائیڈ ایفیکٹس۔

گرین ٹی آپ کیلئے کیسے بُری ثابت ہوسکتی ہے؟

کیسے؟ میرا مطلب ہے، کیسے؟

اوّل، یہ کیفین سے متعلق ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ گرین ٹی ایک چائے ہی ہے۔ اور چائے کوئی بھی اس میں کیفین شامل ہوتی ہے۔ یہی وہ چیز ہے جسے ہمیں سب سے پہلے سمجھنا چاہیے۔ کیفین کا زیادہ سے زیادہ استعمال انسان کو اضطراب، تَذبَذب اور بے چینی کا شکار بنا دیتا ہے۔ اور ایسے لوگ جن میں برداشت کا مادہ کم ہوتا ہے یا جنہیں غصہ بہت جلد آتا ہے وہ کیفین (یا گرین ٹی سمجھ لیں) کی بہت کم مقدار سے ہی زیادہ تیزی سے اس کا شکار بنتے ہیں۔

مزید یہ کہ، گرین ٹی آپ کے جسم کی آئرن کو جذب کرنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اب، یہ تو ایک مسئلہ ہے۔ آئرن کی کمی سے صحت کے سنگین مسائل جنم لے سکتے ہیں، اور یقیناً آپ ایسا نہیں چاہیں گے؟ اگر کوئی شخص کسی قسم کی ادویات لے رہا ہو اور وہ گرین ٹی کا استعمال بھی کرتا ہو تو جان لیں کہ گرین ٹی بعض ادویات کے ساتھ مل کر ایک دوسرے پر برے اثرات مرتب کرتی ہے جس کے نتائج انتہائی ناخوشگوار ہوتے ہیں۔

گزشتہ دہائی کے عرصہ میں منعقد ایک مطالعہ سے یہ بات پتہ چلی ہے کہ سبز چائے اور کینسر کی روک تھام کے درمیان رابطہ کمزور اور متضاد تھا، یہی معاملہ ڈیمینشیا اور الزائمر کے ساتھ بھی ہے۔

ایک اور مطالعہ کے مطابق گرین ٹی کا استعمال اور کم کولیسٹرول لیول کے درمیان ایک کمزورلنک پایا جاتا ہے۔

درحقیقت، آپ میرا نقطہ نظر سمجھ رہے ہیں، کیا آپ نہیں سمجھ رہے ہیں؟ بہت سے تضادات موجود ہیں۔

گرین ٹی کا زیادہ استعمال جسم میں کیفین کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے، نتیجتاً انسومنیا (بے خوابی)، معدے کی خرابی، کپکپی کا دورہ، بے چینی وغیرہ جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ ظاہر ہے یہ ان لوگوں میں زیادہ نمایاں ہوتی ہیں جو اچانک ہی گرین ٹی کا زیادہ سے زیادہ استعمال شروع کردیتے ہیں۔

دوسرے الفاظ میں، اگر آپ کیفین کے استعمال میں حساس ہیں، تو آپ پر اس کے منفی اثرات زیادہ تیزی سے مرتب ہوں گے۔ ایک تحقیق کے مطابق، ایک دن میں 400mg کیفین (تقریباً چار کافی کپ یا دس کولا یا انرجی ڈرنکس کے کین یا دس سے بارہ گرین ٹی کپ) کا استعمال بالغ افراد کیلئے محفوظ ہے۔

ٹھیک، اب آتے ہیں اصل موضوع ۔۔۔ یعنی گرین ٹی کے سائیڈ ایفیکٹس کی تفصیل کی جانب۔

مگر آگے بڑھنے سے پہلے میں ایک چیز آپ کو واضح طور پر بتانا چاہتی ہوں وہ یہ کہ اگر معیاری گرین ٹی کو اعتدال یعنی مناسب مقدار میں پیا جائے تو یہ آپ کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچائے گی مگر اس کی زیادتی۔ یہ بات یاد رکھیں کہ ضرورت سے زیادہ ہر چیز کا استعمال نقصان دہ ہے چاہے وہ پھل ہی کیوں نہ ہوں۔

لہٰذا اگر کسی شخص کو گرین ٹی نقصان دے بھی رہی ہے تو ایساممکن ہے کہ وہ شخص گرین ٹی کا استعمال ضرورت سے زیادہ کر رہا ہے، یا پھر ایسی گرین ٹی پی رہا ہے جس کی کوالٹی بہترین نہیں ہے یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ شخص کیفین کے استعمال میں حساس واقع ہوا ہے۔

گرین ٹی کے مضراثرات:۔

کیا واقعی ہی میں گرین ٹی کے مضر اثرات ہیں؟ آپ یہ سوچ کر حیران ہو رہے ہوں گے کہ گرین ٹی کیوں آپ کیلئے مضر ہے، یہاں آپ کو گرین ٹی کے صحت سے متعلق حیرت انگیز خطرات سے آگاہ کیا جا رہا ہے، غور فرمائیں۔

معدے کے مسائل

گرین ٹی میں موجود کیفین اس کی سب سے زیادہ ذمہ دار ہے۔ اگرچہ دوسری اقسام کی چائے کی نسبت اس میں کیفین کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن پھر بھی یہ مسائل پیدا کرسکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ہضم کے عمل میں ایسڈ کی مقدار میں اضافہ کردیتی ہے، اور یہ درد اور متلی کا سبب بن سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، کینسر خصوصاً گیسٹرک کینسر کی روک تھام کیلئے گرین ٹی کی افادیت کا ذکر کیا جاتا ہے حالانکہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ اس بارے میں معلومات ناکافی ہیں۔

روچسٹر میڈیکل سنٹر یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، اگر آپ کو گرین ٹی پینے کے بعد معدے میں درد محسوس ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

آئرن کی کمی اور انیمیا

تائیوان کے ایک مطالعے کے مطابق، گرین ٹی کی زیادہ مقدار کا استعمال آئرن کی کمی اور انمیا جیسی بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آئرن سے بھرپور کھانا کھانے کے بعد گرین ٹی کے استعمال کی وجہ سے چائے میں موجود اہم مرکبات آئرن کے ساتھ مل کر اینٹی آکسیڈینٹ کی صلاحیت کو کھودیتے ہیں۔

EGCG گرین ٹی میں موجود اہم مرکب ہے۔ یہ مرکب ایک انزائم جسے مائیلوپرآکسیڈیس کہا جاتا ہے کو روکنے کیلئے جانا جاتا ہے، جو کہ سوزش کا باعث بنتا ہے۔ مگر جب گرین ٹی کو آئرن سے بھرپور کھانے کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے تو EGCG مائیلوپرآکسیڈیس سوزش کے عمل کو روکنے کیلئے اپنی صلاحیت کھودیتا ہے، نتیجتاً سوزش پیدا ہوتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں، بات صرف اسی حد تک محدود نہیں کہ آپ کیا کھاتے ہیں بلکہ آپ گرین ٹی پینے کے ساتھ مزید کیا کیا کھاتے ہیں، اس چائے کے فوائد کا تعین کرتا ہے۔

گرین ٹی میں tannins بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ کھانے میں شامل آئرن اور کھانے کے دیگر سپلیمنٹس کو جذب کرنے سے روکتے ہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ گرین ٹی میں لیموں شامل کرکے پینا یا کھانے کے دوران اس کا استعمال اس مسئلے سے نجات دلاسکتا ہے۔ مزید تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گرین ٹی پودوں کے ذرائع سے حاصل کردہ (زیادہ سے زیادہ %64) آئرن کو جذب کرنے کو کم کرسکتی ہے۔اس اثر کو کم کرنے کیلئے ، ہمیں چاہیے کہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل یا بعد میں گرین ٹی پئیں، اور یہ بھی وٹامن سی سے بھرپور کھانوں کا زیادہ استعمال کریں کیونکہ وٹامن سی آئرن کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔

سر درد

ایک بار پھر کیفین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے، گرین ٹی ہلکے پھلکے سر درد سے شدید سردرد کی جانب رہنمائی کرتی ہے۔ اور سر درد آئرن کی کمی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے، جوکہ ہم پہلے بھی بتا چکے ہیں کہ یہ گرین ٹی کے زیادہ استعمال سے ہوسکتا ہے۔ سردرد کے علاوہ، گرین ٹی سے چکر آنا بھی ممکن ہیں۔ تحقیق کے مطابق، انسان ایک معیاری گرین ٹی (جس میں کیفین کی مقدار بہت کم ہو) کی زیادہ سے زیادہ مقدار 9.9 گرام فی دن برداشت کرسکتے ہیں ۔۔۔ جوکہ تقریباً 12 کپ کے برابر ہے۔

انسومنیا

گرین ٹی کا ایک اور مضر اثر نیند کی کمی یا نیند نہ آنا ہے۔ اگر گرین ٹی کا کم استعمال کیا جائے تو یہ صورتحال بدلی جاسکتی ہے۔ دن میں بہت زیادہ دیر سے یا شام ڈھلے گرین ٹی پینا انسومنیا کی بیماری کو جنم دے سکتا ہے کیونکہ گرین ٹی میں موجود کیفین اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہے اور نیند میں خلل کا باعث بنتی ہے۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو گرین ٹی کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ یہ ماں کے دودھ کے ساتھ شامل ہو کر شیر خوار بچوں میں انسومنیا کا باعث بنتی ہے۔

ساؤدرن الینویس یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق، گرین ٹی کی زیادہ مقدار کا استعمال نیند سے متعلقہ کئی خرابیوں کا باعث بنتا ہے۔

دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی

کیفین کا دوبارہ ذکر کرتے ہوئے کہ کیفین دل کو متحرک کرنے کے طور پر بھی جانی جاتی ہے۔ یہ دل دھڑکنے کی شرح کی رفتار کو تیز کرتی ہے، جس سے دل کی دھڑکن بے قابو یا بے قاعدہ ہو جاتی ہے اس کنڈیشن کو ٹیکی کارڈیا کہا جاتا ہے۔ اس حالت میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے آپ کے سینے میں موجود دل گولہ باری کر رہا ہے اور آپ کو معمول سے ہٹ کر دل کی دھڑکن محسوس ہوتی ہے۔ نتیجے کے طور پر سینے میں درد یا انجائنا کا اٹیک ہوسکتا ہے۔ معمول سے ہٹ کر دل دھڑکنے کی شرح میں تبدیلی ایک سنگین خطرے کی جانب اشارہ ہے۔

ہیلتھ یونیورسٹی آف یوٹاہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، اگر آپ دل کی بیماری یا دل کی دھڑکن کی بے قاعدگی کا شکار ہیں تو آپ کو گرین ٹی کے کیپسول استعمال کرنے پر دوبار ضرور غور کرلینا چاہیے۔

ڈائیریا ، اسہال یا دست آنا

اگر آپ نے حال ہی میں گرین ٹی پینا شروع کی ہے تو آپ کو ڈائیریا ہوسکتا ہے۔ لوز موشن کا آنا گرین ٹی پینے کے ہلکے مضر اثرات ہیں، جو کہ آہستہ آہستہ یہ مسئلہ ختم ہوجائیگا جب آپ گرین ٹی پینے کے عادی ہوجائیں گے۔

زیادہ مقدار میں گرین ٹی کے استعمال سے بھی ڈائیریا کا مرض ہوسکتا ہے، ڈائیریا کو روکنے کیلئے گرین ٹی کی مقدار کو کم کردیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کبھی بھی خالی پیٹ گرین ٹی نہ پئیں۔ آپ کو کھانے سے سیر ہو کر ہی گرین ٹی پینی چاہیے، اس کی وجہ یہ ہے کہ معدے میں موجود خوراک گرین ٹی میں موجود کیفین کے مضر اثرات کو کم کردے گی، جس کی وجہ سے ڈائیریا جیسے مسائل جنم نہیں لیں گے۔

اگر شدید اسہال کا سامنا ہو تو گرین ٹی پینا بند کر دیں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ معمولی اسہال ہونا عام ہے، مگر شدید نہیں۔

میڈیکل کی یو ایس نیشنل لائبریری کے مطابق، گرین ٹی ایسی جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہے جس میں کیفین موجود ہوتی ہے ۔ اور یہی اسہال ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ڈائیریا کے علاوہ گرین ٹی معدے میں گیس کا بھی باعث بنتی ہے۔

سینے میں جلن

گرین ٹی تیزابی ہوتی ہے اور اس لئے غذائی نالی کی پرت میں جلن پیدا ہوسکتی ہے جو کہ ایسڈ ریفلکس یا سینے میں جلن کا باعث بنتی ہیں۔ صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے اگر کوئی شخص پہلے سے ہی ایسڈ ریفلکس یا سینے میں جلن کا شکار ہو۔ اگرچہ عام گرین ٹی اتنی زیادہ طاقتور نہیں ہوسکتی لیکن وہ گرین ٹی جو مارکیٹ میں پیکنگ کی شکل میں دستیاب ہیں، صحت کیلئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔ آج کل ایسی گرین ٹی بھی موجود ہیں جو ترش ذائقہ رکھتی ہیں، یہ زیادہ تیزابیت والی ہوتی ہیں۔

اور اگر آپ گرین ٹی کے کیپسول استعمال کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں کیونکہ کیپسول میں موجود گرین ٹی ایکسٹریکٹ سینے میں جلن کی علامات کو ابھار سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اعلیٰ معیار کی ٹیبلٹس صرف اور صرف مناسب ہیلتھ فوڈ سٹورسے خریدیں۔

عارضۂ خون

اس چائے میں موجود کیفین خون کے بہاؤ کا خطرہ بڑھاسکتی ہے۔ اگر آپ کو خون کے بہاؤ سے متعلق خرابی کی شکایت ہے تو آپ کو گرین ٹی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

میری لینڈ میڈیکل سنٹر یونیورسٹی کے مطابق، گرین ٹی کو جب اسپرین کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو یہ خون کو جمنے سے روک دیتی ہے۔ اگر ان دونوں چیزوں کو ایک ساتھ استعمال کرلیا جائے تو بلیڈنگ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

گلوکوما / سبز موتیا یا کالا موتیا

بلیک ٹی میں کیفین موجود ہوتی ہے اور گرین ٹی میں بھی۔ اگر ان دونوں کو ایک ساتھ استعمال کیا جائے تو کیفین کے مضر اثرات کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے۔ ان کے پینے کے 30 منٹ کے اندر اندر آنکھوں میں دباؤ بڑھ جاتا ہے اور یہ 90 منٹ تک رہتا ہے۔

مزید تحقیق گرین ٹی یا اس کے ایکسٹریکٹ کے استعمال میں مکمل طور پر گلوکوما میں مبتلا عورتوں کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔

ہائی بلڈ پریشر

گرین ٹی میں فلیوونائیڈز جو کہ تیزی سے جذب ہونے والے اور صحت بخش سمجھے جاتے ہیں چائے میں موجود کیفین کے ساتھ مل کر بلڈ پریشر لیول میں اچانک مگر عارضی طور پر اضافہ کردیتے ہیں۔ کئی مطالعوں سے پتہ چلتا ہے کہ گرین ٹی سے خون کے دباؤ کی شرح بڑھ جاتی ہے، اگرچہ یہ اضافہ صحت سے متعلق کسی بھی خدشات کو نہیں ابھارتا، لیکن یہ بات واضح ہے کہ گرین ٹی بلڈ پریشر لیول کو کنٹرول کرنے کیلئے محفوظ یا قابل اعتماد نہیں ہے۔

ایک دوسری چینی تحقیق کے مطابق، گرین ٹی کی زیادہ مقدار میں زیادہ کیفین ہوتی ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر لیول میں معمول سے زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے، جس کا نتیجہ ہائی بلڈپریشر کی صورت میں نکلتا ہے۔

کیفین مختصر مگر ڈرامائی طور پر بلڈ پریشر لیول میں اضافہ کردیتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ کیفین ایک ہارمون کو بلاک کردیتی ہے جو کہ شریانوں کو وسیع رکھتا ہے۔ یہ بھی مانا جاتا ہے کہ کیفین ایڈرینلائن گلینڈز کو مزید ایڈرینلائن پیدا کرنے میں اُکساتی ہے، جس سے بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ گرین ٹی کے منفی اثرات زیادہ تر زیادہ وزن یا 70 برس کی عمر والے افراد پر ہوتے ہیں۔

جگر کی بیماری

آج کل مارکیٹ میں گرین ٹی کو وزن میں کمی کرنے والے سپلیمنٹ کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ اگرچہ اس تناظر میں گرین ٹی کی حمایت کے بہت کم شواہد ہیں لیکن سائیڈ ایفیکٹس کئی ہیں جس میں جگر کا فیل ہوجانا بھی شامل ہے۔ نیویارک مطالعہ کے مطابق، گرین ٹی ایکسٹریکٹ ایسی جڑی بوٹیوں اور غذائی سپلیمنٹس میں سے ایک ہے جو کہ جگر میں زخم کا باعث بنتا ہے۔ وزن کی کمی کیلئے اسے زیادہ مقدار میں پینے والے لوگ جگر کی بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یہ سپیشل گرین ٹی پئیں اوراپنا وزن گھٹائیں

آسٹیوپوروسز (ہڈیوں کی بیماری)

کیفین کیلشیم کو جسم میں جذب ہونے سے روکتی ہے۔ یہ جسم میں کیلشیم کے اخراج کی شرح کو بھی بڑھاتی ہے جس کا نتیجہ ہڈیوں میں کیلشیم کی سطح پر ایک کشیدگی کی صورت میں نکلتا ہے، اگرچہ یہ عارضی ہوتا ہے۔ لیکن گرین ٹی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے۔ کیفین کی زیادہ مقدار پروآکسیڈنیٹس کا ایک ذریعہ بھی بن سکتی ہے، جو کہ ہڈیوں کے نظام پر منفی اثرات ڈال سکتی ہے۔

گردے کے مسائل

مطالعوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوچکا ہے کہ بہت سے پولیفینولز جو کہ کینسر اور دل کی بیماری کو روکنے میں مدد دیتے ہیں وہ گردے کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں اگر انہیں زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو۔ ماہرین کے مطابق، ایسے لوگ جو گرین ٹی سپلیمنٹس استعمال کرتے ہیں انہیں خاص طور پر ورزش کرنی چاہیے۔

بانجھ پن

ایک مطالعہ کا کہنا ہے کہ گرین ٹی کا کثرت سے استعمال بانجھ پن کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔ کیونکہ گرین ٹی کی کم سے کم مقدار بھی ایمبریو اور لاروے کی نشوونما کے عمل کو سست کردیتا ہے۔ مطالعہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

ایک اور مطالعہ میں، گرین ٹی کا ٹیسٹ گروپ پر تجربہ کیا گیا تو ان میں سیرم ٹیسٹوسٹیرون لیول میں واضح طور پر کمی دیکھنے میں آئی۔

پھلوں کو لگنے والی مکھیوں کی افزائش کو روکنے کیلئے بھی گرین ٹی کا استعمال کیا گیا تھا، اور یہی نتائج ممکنہ طور پر انسانوں کے ساتھ بھی ممکن ہیں۔

حاملہ خواتین پر گرین ٹی کے سائیڈ ایفیکٹس

چونکہ گرین ٹی کیفین پر مشتمل ہوتی ہے، اور چونکہ کیفین پیشاب آور ہے، اس کا حمل کے دوران محدود ہونا لازمی ہے۔ کیفین موجود ہونے کے سبب یہ جسم میں پانی کی مقدار کو متاثر کرسکتا ہے۔ ہائیڈریشن، جیسا کہ ہم جانتے ہیں، دورانِ حمل نہایت ضروری ہے، جبکہ کیفین جو کہ پیشاب آور ہے، دورانِ حمل مسئلہ کرسکتی ہے۔ پانی کا بہت زیادہ اخراج جسم کے الیکٹرولائٹس میں عدم توازن پیدا کرسکتا ہے۔

آبسٹریٹیشن اور گائناکولوجسٹس کے ایک امریکی کالج کے مطابق، ایک حاملہ عورت کو ایک دن میں 200 ملی گرام سے زیادہ کیفین استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ کیفین ایسے بہت سے مادوں میں سے ایک ہے جسے بچہ میٹابولائز یا استعمال نہیں کرسکتا۔

مطالعہ میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ حاملہ خواتین جوکہ گرین ٹی پیتی ہیں، میں پیدائشی خرابیوں جیسا کہ سپائنا بیفیڈا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

مزید یہ کہ ، گرین ٹی سے فولک ایسڈ کی کمی ہوجاتی ہے، اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ حمل کیلئے فولک ایسڈ کی کیا اہمیت ہے، یہ نہات اہم ہے۔

اگرچہ گرین ٹی میں کیفین کی مقدار کافی کی نسبت 30 سے 60 فیصد کم ہوتی ہے، مگر پھر بھی دوران حمل اسکے استعمال سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ متعدد میٹابولک عمل میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

میری لینڈ میڈیکل سنٹر یونیورسٹی حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین کو گرین ٹی کا استعمال کرنے سے منع کرتی ہے۔

حمل کے دوران کیفین یا گرین ٹی کا زیادہ استعمال اسقاط حمل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ِ

دورانِ حمل گرین ٹی کے استعمال کے خلاف بہت سے مطالعے موجود ہیں۔ اگرچہ بعض مطالعوں کا کہنا ہے کہ گرین ٹی کی محدود مقدار مناسب ہے، لیکن یہ بہتر رہے گا کہ اس بارے میں ڈاکٹر سے مشاورت ضرور کریں۔

Side Effects of Green Tea That Probably A Few People Know

While many people hail green tea as the healthiest beverage on the planet, the latest research is raising concerns about its possible side effects.So, the people consuming it for fun or as a remedy for obesity should also pay heed to the harms it may inflict on their body.

But before moving on to the green tea side effects, it is pertinent to learn about different benefits of this all-weather beverage.

Benefits of Green Tea:

Loaded with antioxidants and nutrients, green tea has powerful effects on your physical as well as mental health. The green tea contents not only increase fat burning but also improve brain function and lower the risk of cancer.

The polyphenols reduce inflammation and help to fight cancer. It is about 30% polyphenols by weight, including catechins. Acting as natural oxidants, the catechins can prevent cells damage.

Green tea is also used for the treatment of several diseases, including:

  • Depressive disorder
  • NAFLD (Non-Alcoholic Fatty Liver Disease)
  • Inflammatory bowel disease
  • Stomach disorders
  • Bone loss or osteoporosis

At the same time, green tea can also be used for the prevention of various cancers, including liver cancer, lung cancer, breast cancer, skin cancer, gastric cancer, colon cancer, and prostate cancer.

Where Does It Come From?

Green tea comes from a plant called Camellia sinensis. The dried leaves and leaf buds of this medicinally important plant are used to make various types of teas. For making green tea, you need to steam, and pan fry the leaves of Camellia sinensis and then dry them.

On the other hand, the preparation of oolong tea and black tea involve the fermenting (black tea) and partial fermenting (oolong tea) of the leaves.

Green tea is taken by mouth and is said to improve thinking and mental alertness.

Green Tea Side Effects:

Owing to the presence of caffeine, green tea can cause certain side effects.The green tea side effects may be mild or serious, and include:

  • Nervousness
  • Headache
  • Irregular sleep-wake rhythm
  • Irregular heartbeat
  • Diarrhea and vomiting
  • Tremor
  • Ringing in the ears
  • Convulsions and confusion
  • Dizziness
  • Irritability

What Should Be Done?

When the use of green tea involves several disadvantages, so should you ignore all the great benefits and stop consuming it? It won’t be a wise thing to discontinue the use of green tea altogether.

The best thing is to take green tea but avoid its excessive consumption.