سونے سے پہلے کتب بینی کے ذہن پر صحت مندانہ اثرات

Book Reading Before Going To Bed

سونے سے 6 منٹ پہلے کسی بھی اچھی کتاب کا مطالعہ آپ کے دماغ میں بہت سی حیرت انگیز تبدیلیاں لاتا ہے۔

کیا آپ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو سونے سے پہلے کا وقت پورے دن کا تجزیہ کرنے یا اپنے موبائل اور دوسرے روشنی خارج کرنے والے گیجٹ کے استعمال میں گزارتے ہیں؟

اگر ہاں ، تو ایسا کر کے آپ اپنے دماغ کو بری طرح سے پروگرام کر رہے ہیں، اور اگلے آٹھ گھنٹوں کیلئے نیم شعوری حالت میں دماغ کو شدید دباؤ میں ڈال دیتے ہیں۔

ہمارے سمارٹ فونز اور دیگر الیکٹرانک گیجٹ ہماری روزمرہ زندگی کا بہت بڑا حصہ بن چکے ہیں یہاں تک کہ سوتے وقت بھی انہیں خود سے دور رکھنا ہمارے لئے مشکل ہوگیا ہے۔

گزشتہ چند دہائیوں سے ٹیکنالوجی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ٹیکنالوجی کی ہی وجہ سے معلومات کو حاصل کرنے اور چیزوں کے استعمال میں بہت زیادہ تبدیلی آئی ہے۔ کاغذ کو گلاس اور پلاسٹک سے، سیاہی کو پکسل سے اور الفاظ کو کوڈز سے بدل کر رکھ دیا گیا ہے۔ ٹیکنالوجی میں جدت غلط تو نہیں ہے لیکن ذہنی و جسمانی لحاظ سے یہ ہمارے جسم پر بری طرح سے اثر انداز ہورہی ہے۔

سونے سے پہلے کتاب پڑھنا ایک پرانی روایت ہے لیکن ابھی بھی بہت سے لوگ اس پرانی روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ سونے سے چھ منٹ پہلے کتاب پڑھنے کے کیا فوائد ہیں یہ ہم آپ کو اگلی سطور میں بتانے جارہے ہیں ملاحظہ فرمائیے۔

ذہنی تناؤ میں کمی:۔

سونے سے پہلے کتاب پڑھنا نمایاں طور پر آپ کو پرسکون کر دیتا ہے۔ 2009ء میں برطانیہ کی سسکس یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق؛ کتاب کا مطالعہ ذہنی کشیدگی کو 68 فیصد کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔

اس بات کی تصدیق کیلئے 6 منٹ تک مختلف ذہنی کیفیت کے لوگوں کو کوئی بھی تحریر، کتاب یا اخبار کا مطالعہ کرنے کو کہا گیا اور اسی دوران دل کی دھڑکن اور پٹھوں کے دباؤ میں واضح طور پر کمی کو ریکارڈ کیا گیا۔

نیورو ماہر نفسیات ڈاکٹر ڈیوڈ لیوس نے محسوس کیا کہ "مطالعہ" اور خاص طور پر سونے سے چھ منٹ پہلے کتاب پڑھنا ذہنی تناؤ کو کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ذیل میں دیے گئے کالم میں آپ کو یہ بتایا جارہا ہے کہ سائنسی تحقیق کے مطابق سونے سے پہلے کتاب پڑھنا دوسرے کاموں سے کتنے گنا بہترین ثابت ہوا ہے۔

موسیقی سننے سے61%
چائے پینے سے54%
واک کرنے سے 42%

سونے سے پہلے جب آپ کوئی اچھی کتاب پڑھتے ہیں تو دماغ روزانہ کی کشیدگی اور خدشات سے ہٹ جاتا ہے۔ کہانیاں آپ کے دماغ کو تھوڑی دیر کیلئے اپنی تخلیقی دنیا میں لے جاتی ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ آپ اپنی تمام پریشانیوں اور مشکلات کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ مطالعہ کرنا آپ کے مسلز کو بھی پرسکون کردیتا ہے۔

دماغی قابلیت میں اضافہ:۔

لاکھوں الفاظ کا آپ کے دماغ سے گزرنا دماغ کو تیز کرنے کا ایک سادہ اور بہترین طریقہ ہے۔ آپ کا دماغ ایک مسل بھی ہے اور جسطرح جسم کو صحت مند بنانے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح دماغ کو صحت مند رکھنے کیلئے بھی کسی سرگرمی کی ضرورت ہوتی ہے۔ نیورولوجی کے مطابق "پڑھنا" بولنے اور سننے کی نسبت زیادہ مشکل کام ہے۔

کین ہگ، پی۔ایچ ۔ڈی، پریزیڈینٹ اینڈڈائریکٹر آف ہاسکن لیبارٹریز (Haskins Labortaories) کے مطابق: "سیریبرم یا کورٹیکس " (Cortex or Cerebrum)، دماغ کا بالائی اور سب سے بڑا حصہ ہے جوکہ مختلف افعال کو ایک ساتھ سرانجام دیتا ہے مثلاً بصارت، خیالات اور افعال وغیرہ، جو کہ دماغ میں موجود مخصوص قسم کے نیوران کو حرکت میں لاتا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہو ا کہ ان مخصوص نیوران کو حرکت میں لانے کیلئے مطالعہ ضروری ہے۔

پڑھنے کا ایک اور حیرت انگیز فائدہ یہ ہے کہ صحت خراب کرنے والی بیماریوں کے امکانات کو کم کرتا ہے۔ ایک ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ پڑھنے، پہیلیوں کو سلجھانے، شطرنج کھیلنے میں روزانہ کا کچھ وقت گزارتے ہیں، 2.5 فیصد کم بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ پڑھنا صرف عقل و فہم پر ہی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ صحت میں بھی بہترین تبدیلیاں لاتاہے۔

امریکی مصنف اور ڈاکٹر سوئیس کا کہنا ہے کہ مطالعہ ذخیرہ الفاظ کو بڑھاتا ہے جس کا تعلق ذہانت سے ہے۔

تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ:۔

اس میں کوئی تعجب نہیں ہے کہ مطالعے کی عادت سے آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ کتابیں پڑھنے سے اپنے دماغ کو وسعت دے سکتے ہیں اور چیزوں کے مختلف پہلو پر باآسانی غور کرسکتے ہیں۔ کتب بینی علم اور زبانی مہارتوں کے ساتھ ساتھ بہت سی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ بچوں کا کتابیں پڑھنا بھی بہت اہم ہے۔ بچے ٹی۔وی سے پچاس گنا زیادہ الفاظ کتابوں سے سیکھ سکتے ہیں۔ سونے سے پہلے دلچسپ کتابیں پڑھنا بچے کے علم میں اضافے کا سب سے اہم ذریعہ ہے، جس سے ان کو احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ کوئی سبق پڑھ رہے ہیں۔

سونے سے پہلے کتاب پڑھنا کیسے ہماری نیند کو متاثر کر سکتا ہے؟

سلیپ کونسل (sleep Council) کے مطابق %39 لوگ جو کہ سونے سے پہلے کتاب پڑھنے کے عادی ہیں، بہت اچھی نیند سوتے ہیں۔ سونے سے پہلے مطالعہ، ٹی وی دیکھنے اور موبائل فون کے استعمال سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ تمام الیکٹرونک گیجٹ نیلے رنگ کی روشنی خارج کرتے ہیں جو کہ دماغ کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ برطانیہ کے 49 فیصد لوگ سونے سے پہلے ٹی وی یا موبائل فون کا استعمال کرنے کی بجائے کتاب پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

حرف آخر:۔

موضوعِ بحث سمیٹتے ہوئے، میں یہ کہنا چاہوں گی کہ مطالعے کا شوق نہ صرف آپ کی ذہنی کشیدگی کو ختم کرنے بلکہ دماغی امراض جیسے الزائمر سے تحفظ دیتا ہے اور مثبت سوچ کی حوصلہ افزائی سمیت لوگوں سے دوستی کو مضبوط کرنے کا سبب بھی بنتا ہے۔ دوسروں کے احساسات سمجھنے اور اشتراک کرنے کی صلاحیت پیدا کرتی ہے۔ ہم کسی اور کی آنکھوں سے منظر کشی کریں ان کے جذبات کو بھی محسوس کریں اور کسی دوسرے کے نقطہ نظر سے اپنی صلاحیتوں کو ابھاریں اس سے بہتر اور کیا بات ہو سکتی ہے؟